13 جون 2025 - 09:14
صہیونیوں کے جرائم اور ایران کے تل ابیب کو جواب دینے کا عزم راسخ عالمی ذرائع کی نگاہ میں

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے صہیونی ریاست کے جارحانہ اور وحشیانہ اقدامات ایران کی جوابی کاروائی کے پختہ عزم سے متعلق رپورٹوں کو اہم ترین خبروں کے طور پر پیش کیا ہے اور صہیونیوں کے جرائم کے ممکنہ نتائج سے خبردار کیا ہے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، نیویارک ٹائمز نے اپنی کوریج میں صہیونی حملے پر "تشویش" کا اظہار کیا، جبکہ فرانسیسی خبررساں ایجنسی (اے ایف پی) نے اپنی ایک رپورٹ میں "اسرائیل کی رہائشی عمارتوں پر حملے" اور "کئی غیر فوجی افراد بشمول بچوں کی شہادت" کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

یہ اقدام اایسے وقت ہؤا جب صہیونی ریاست کے اصل حامی امریکہ نے خود کو اس جرم میں غاصب ریاست کے ساتھ برابر کے شریک ہونے سے بری الذمہ قرار دینے کی اپنی سی کوشش کی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ صہیونیوں کا یہ اقدام "یکطرفہ" تھا اور "ہم نے ایران پر ان حملوں میں کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔"

دوسری طرف، امریکی سینیٹ کی مسلح افواج کمیٹی کے ایک سینئر ڈیموکریٹ رکن جیک ریڈ نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تناؤ کو کم کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیل کا اشتعال انگیز فیصلہ" "بے لگام تناؤ کو بڑھانے" کی ایک کوشش ہے۔

ڈیموکریٹ سینیٹر کرس مورفی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ صہیونی ریاست کا مقصد "ٹرمپ انتظامیہ کے ایران کے ساتھ مذاکرات کو ناکام بنانا" تھا۔ انھوں نے کہا کہ "ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ" ممکنہ طور پر "اسرائیل، امریکہ اور پورے خطے کی سلامتی کے لئے تباہ کن ہوگی۔"

ایران کے ایک باخبر ذریعے جمعہ کی صبح ارنا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے حالیہ حملوں کے پر ایک فیصلہ کن ردعمل کی تیاری کی جا رہی ہے۔

سی این این نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل ایران کے ممکنہ بڑے جوابی حملے کے لئے تیار ہو رہا ہے، جو گذشتہ حملوں سے کہیں زیادہ وسیع پیمانے پر ہوگا۔ سی این این کے تجزیہ کار بیتھ سینڈر نے بھی تسلیم کیا کہ ایران کا جوابی اقدام بڑے پیمانے پر ہوگا۔

روئٹرز نے ایک ایرانی سلامتی ذریعے کے حوالے سے لکھا کہ ایران صہیونی ریاست کو "ایک شدید اور فیصلہ کن جواب" دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

ان حالات میں، مقبوضہ فلسطین اور اسرائیلی عہدیداروں پر خوف طاری ہو گیا ہے، اور اسرائیل نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے بھی دیگر ذرائع کی طرح، رپورٹ دی ہے کہ "سلامتی کی حالیہ صورتحال" کے پیش نظر اسرائیل ـ سے اور اس تک کی ـ تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

دوسری طرف، اکسیوس کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ریاست کے اعلیٰ عہدیداروں کو "محفوظ مقامات" پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

صہیونیوں کے جرائم کا اثر عالمی منڈیوں پر بھی پڑا، اور فرانسیسی خبررساں ایجنسی نے لکھا کہ تیل کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں اور اسٹاک مارکیٹیں گر گئی ہیں۔

سی این این نے بھی رپورٹ کیا کہ خام تیل کی قیمت میں 8.3% اضافہ ہوا، جو 73.75 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔

اسلامی جمہوریہ ایران پر غاصب صہیونی ریاست کی مجرمانہ جارحیت
واضح رہے کہ جمعہ، 13 جون 2025ع‍ کی صبح کو، صہیونی ریاست کے دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں تہران اور ملک کے کئی دیگر شہروں میں متعدد فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہو گئے، جن میں لیفٹیننٹ جنرل محمد باقری، لیفٹیننٹ جنرل غلامعلی رشید، لیفٹیننٹ جنرل حسین سلامی، ڈاکٹر محمد مہدی طہرانچی اور ڈاکٹر فریدون عباسی دوانی شامل ہیں۔
انقلاب اسلامی کے رہبر معظم نے صہیونی ریاست کے اس وحشیانہ جرم کے بعد، عظیم ایرانی قوم کے نام اپنے پیغام میں فرمایا: 'صہیونی ریاست کو سخت سزا کا انتظار کرنا چاہئے۔ اللہ کے اذن سے، اسلامی جمہوریہ کی مسلح افواج کا طاقتور ہاتھ اسے معاف نہیں کرے گا۔'"
کرائسز مینجمنٹ ہیڈ کوارٹر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پرسکون رہیں، عوامی امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے عجلت زدگی میں کوئی بھی اقدام اٹھانے سے گریز کریں جو عوامی بے چینی کا باعث بن سکتا ہو، اور صرف مستند اور سرکاری ذرائع کی فراہم کردہ معلومات پر توجہ دیں، خبریں اور ہدایات صرف قومی میڈیا، معتبر مواصلاتی چینلز اور سرکاری ذرائع سے حاصل کریں۔ نیز، خبروں کو صرف معتبر سوشل میڈیا کارکنوں اور سرکاری ذرائع ابلاغ سے وصول کریں، اور سوشل میڈیا کے کارکن بھی سماجی نفسیاتی سلامتی کو اولین ترجیح دیں، حتی الامکان غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور اگر ضرورت ہو تو امدادی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔"

۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha